Yad Aya Hay Waqeya Kesa
یاد آیا ہے واقعہ کیسا
دل میں اُٹھا ہے زلزلہ کیسا
رازِ اُلفت ہی کھل گیا جس سے
شعر میں نے یہ کہہ دیا کیسا
تیز بارش ہو شام سے پہلے
اس میں لگتا ہے بھیگنا کیسا
حادثے پر کوئی رُکا ہی نہیں
اور ہوتا ہے سانحہ کیسا
درمیاں میں یہ پھول کیسا ہے
قربتوں میں ہے فاصلہ کیسا
جان لیتی ہے سب کی مہنگائی
آگیا دور اے خُدا
کیسا
میرا ماضی تو خوب گزرا ہے
اور گزرا ہے آپ کا کیسا
دل دیا ہے حیات، دل لے کر
لینے دینے کا شکریہ کیسا؟
شاعر: آصف حیات، افکار پاکستان











0 comments:
Post a Comment