Aankhon ki main piyas bujhaya karta tha - آنکھوں کی میں پیاس بجھایا کرتا تھا

آنکھوں کی میں پیاس بجھایا کرتا تھا
پانی میں صیندور ملایا کرتا تھا

وہ مجھ کو اشعار سُنایا کرتی تھی
میں اُس پہ الفاظ لُٹایا کرتا تھا

مصری تھے جو خواب سُنایا کرتے تھے
یوسف تھا، تعبیر بتایا کرتا تھا

شاعر: عابد کیف قیصرانی

0 comments:

Post a Comment