Naye Saal Ky Liye - For the New Year

"نئے سال کیلئے"
چار دِن کے میلے ہیں
چار دِن کے میلے ہیں
پھر سبھی اکیلے ہیں
زندگی کے ساون میں
پھول گہری یادوں کے
آج کھلنے دو ذرا
اُلفتوں کی سرحد پر
بیقرار باہوں کو
آج ملنے دو ذرا
خوشبوئیں اُچھالیں ہم
آو  ان ہواوں میں
اُجلی اُجلی دھوپوں میں
نرم نرم چھاوں میں
قہقہے لگائیں پھر
ہر گلی میں، گاوں میں
سوکھتے چناب پھر
گنگنا کے بہہ اُٹھیں
لوگ پھر سے کہہ اُٹھیں
ہیر ! تیرے رانجھے کو ڈھونڈتے وہ بیلے ہیں
چار دِن کے میلے ہیں
پھر سبھی اکیلے ہیں
شاعر: طاہر زمان طاہر
افکار پاکستان، جھنگ زون

0 comments:

Post a Comment