Dil Mera Beqarar hy or sard raat hy - حکیم ابصار حیدر کی غزل

دل میرا بیقرار ہے اور سرد رات ہے
غم اپنا بے-شمار ہے اور سرد رات ہے

جذبوں کی آگ اور دسمبر کی برف میں
بس تیرا انتظار ہے اور سرد رات ہے

زِندان لگ رہا ہے مجھے یہ ہرا چمن
رُوٹھی ہوئی بہار ہے اور سرد رات ہے

خاموشیاں بھی کرتی ہیں تیری ہی گفتگو
ہونٹوں پہ ذکرِ یار ہے اور سرد رات ہے

دل کے اُفق پہ غم کے ہیں بادل سے چھا گئے
موسم بھی سوگوار ہے اور سرد رات ہے

ابصار میرے سامنے تصویر اُس کی ہے
یہ آنکھ اشکبار  ہے اور سرد رات ہے

شاعر: حکیم محمد ابصار حیدر، افکار پاکستان

0 comments:

Post a Comment