Naqad o Nazar 6 December 2013
افکار نقد و نظر میں پیشِ خدمت ہے:
خلقتِ شہر سے اجارہ گیا
وقت میرا ہے اب، تمہارا گیا
میں ہی وہ سر پھرا مسافر ہوں
جس کے سر سے سحر کو وارا گیا
اس زمیں کو لہُو ضرورت تھا
اس لئے تو مجھے اُتارا گیا
میں نے ساحل کے خواب دیکھے تھے
مجھے ساحل پہ لا کے مارا گیا
میں نے پوچھا کہ زندگی ہے کہیں
تیرے گھر کی طرف اشارہ گیا
شاعر: عقیل ملک، افکار پاکستان











0 comments:
Post a Comment