Naqad o Nazar 20-September-2013
20-September-2013
افکار نقد و نظر میں پیشِ خدمت ہے:
بے سبب کردار میرا،جب دِگر ہوجائے گا
اس کہانی کا تماشا بے اثر ہوجائے گا
بادلوں میں چاند بھٹکے، جاگتے ہم بھی رہے
رات کے پہلو میں یوں وقتِ سحر ہوجائے گا
کشتیوں میں چاندنی کے پھول گرَ گرِتے رہیں
تب سمندر میں مرا آساں سفر ہوجائے گا
نیند کے ٹیبل پہ خنجر رکھ دیا میں نے اگر
خواب تیرا آنکھ سے پھر در بہ در ہوجائے گا
آبیاری ہی گُلستاں کی نہ ہو شاکر اگر
دیکھ لینا ہر شجر پھر بے ثمر ہو جائے گا
شاعر: اکمل شاکر، پسنی، افکار پاکستان











0 comments:
Post a Comment